5 اگست 2025 - 15:38
نام 'محمد' کی عظمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کی نگاہ میں / دنیا کا محبوب ترین نام

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے اپنی ایک نورانی حدیث میں "محمد" نام کے افراد کے ساتھ برتاؤ کے آداب کے بارے میں قابل غور نکات بیان فرمائے ہیں، ایسے نکات جو اس نام کی عظمت کی دلیل ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || جب کسی بچے کا نام "رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے نام پر رکھا جاتا ہے، یہ نام اپنے ساتھ معنویت و روحانیت، ثقافتی و تعلیمی اور قدسی خواص ساتھ لے آتا ہے جو "مسمّیٰ" کی شخصیت کو فضیلت، ادب اور وقار کی سمت میں بنا سکتے ہیں؛ اور انسانوں کو بھی حکم ہے کہ وہ اس نام اور اس کے حامل (مسمّیٰ) کا احترام کرے۔

رسول اللہ محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے ایک نورانی حدیث میيں مسلمانوں کو ہدایت کی ہے کہ ان بچوں کی خاص طور پر تکریم کریں جن کا نام محمد ہے۔

نام 'محمد' کی عظمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کی نگاہ میں / دنیا کا محبوب ترین نام

  • رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"إذا سَمَّیْتُمُ الْوَلَدَ مُحَمَّدًا فَأَكْرِمُوهُ، وَ أَوْسِعُوا لَهُ فِی الْمَجْلِسِ، وَلا تُقَبِّحُوا لَهُ وَجْهًا؛

جب تم اپنے بیٹے پر "محمد" کا نام رکھتے ہو، تو اس کا احترام کرو، اور مجلس میں اس کے لئے جگہ کھولو، اور اس کے ساتھ جھنجھلاہٹ اور بدسلوکی سے اس کا سامنا مت کرو"۔

"محمد" نام کا شرف اور تقدس بہت عظیم ہے جو صرف "مسمّیٰ" تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ اس کے آس پاس کے لوگوں کے برتاؤ اور آداب پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

یہاں تک کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے فرمان کے مطابق، اگر آپ نے اپنے بچے کا نام "محمد" رکھا تو اس کا احترام کریں، مجالس میں اس کے لئے جگہ بنائیں اور اس کے ساتھ خوش روئی سے پیش آئیں۔

اسلامی تعلیمات کی رو سے، "اسم" (نام) اور "مسمّیٰ" (نام پانے والے) کے درمیان ایک بامعنی اور اثر انگیز تعلق ہے۔

نام نہ صرف افراد کی شناخت کے لئے ایک لفظی اور زبانی علامت ہے بلکہ یہ مسمّیٰ کے لئے روحانی اثرات، خاص طرز عمل کی نوعیت اور شخصیت کا سرچشمہ ہو سکتا ہے۔

اسی وجہ سے بابرکت اور بامعنی ناموں - خاص کر محمد جیسے نام - کا انتخاب کرنا فرد کے لئے تربیت اور تشخص کا نمونہ ہو سکتا ہے۔

*****

'محمد' دنیا کا پسندیدہ ترین نام

آج سے تقریبا 1500 سال قبل ربیع الاول کی سترہویں تاریخ کو ایک نومولود نے اس کرہ خاکی پر قدم رکھا جو درحقیقت بہانۂ خلقت تھا، اس کو آسمان والوں نے 'احمد' کے نام سے پہچانتے ہیں اور زمین والے 'محمد' کے نام سے۔

ایک بابرکت نام، جو کہ عربوں میں معروف تھا لیکن اس دن تک یہ نام کسی بچے پر نہیں رکھا گیا تھا۔ بے شک جب عبدالمطلب (علیہ السلام) نے اپنے پوتے کے لئے یہ نام منتخب کیا تو غیبی الہام اس نام کے انتخاب میں مؤثر تھا اور یہ نام اللہ کے نام "محمود" سے مشتق ہے، جس کے معنی 'ستودہ' یعنی تعریف شدہ یا لائق تعریف کے ہیں۔

ابو اہراہیم حضرت محمد بن عبداللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی کنیت اور رسول اللہ، نبی اللہ، مصطفیٰ، محمود، امین، خاتم، مزمل، مدثر، نذیر، بشیر، مبین، کریم، نور، رحمت، نعمت، شاهد، مبشر، منذر، مُذَکِّر، یس، طٰہٰ‌ و غیرہ سب آپ کے القاب ہیں۔ یہ نام تمام مسلمانوں کے ہاں قابل احترام ہے اور وہ بڑے فخر سے اپنے بچوں پر "محمد" نام رکھتے ہیں۔

یہ نام صرف اسلامی ممالک میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں سرفہرست ہے۔ اسپانوی اخبار ABC کے مطابق، آج سے چھ سال قبل، دنیا میں 150 ملین افراد کا نام محمد تھا اور یہ نام پوری دنیا میں رائج ترین ہے۔

پاکستان، بھارت اور بنگلادیش میں یہ نام سب سے زیادہ ہے۔ یہ نام ایران میں 'Mohammad'، ترکیہ میں 'Mehmet'، برصغیر میں 'Muhammad' بوسنیا میں 'Meho'، افریقہ میں 'Mamadou'، البانیا میں 'Mahommed, Mehmed, Mahomet' کی تین صورتوں میں، لاطینی میں 'Mahometus' کی صورت میں لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔

برطانیہ اور خاص طور پر اس کے سب سے بڑے شہر لندن میں یہ نام محبوب ترین ہے۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ رکھے جانا والا نام 'محمد' ہے۔ بڑی آبادی والے اسلامی ممالک کے علاوہ غیر مسلم ممالک میں بھی یہ نام سب سے زیادہ رائج ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقلم: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha